منظور احمد پشتون
پی ٹی آئی کی طرف سے خیبر پختونخواٰ امن جرگے کے انعقاد کے سلسلے میں پی ٹی آئی کی وفد ہمارے ذمہدار دوستوں کے ہاں آئی اور شرکت کی دعوت دی گئی۔
جرگے کے احترام اور پختونولی کے تقاضے کے مطابق تحریک نے دعوت قبول کی مگر جب ہماری وفد جرگے میں شرکت کے لیے پہنچی تو گیٹ پر ہی ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔جرگے میں سیاسی پارٹیوں اور ہر تنظیم کے لئے فرنٹ پر کرسیاں رکھی گئی تھی تاکہ وہ آمنے سامنے تقریر کر سکیں، مگر ان میں پی ٹی ایم کے لیے جگہ نہیں تھی۔
یہ سب ہم قوم کی امن، وسائل اور بہتر زندگی کے لیے ہزار بار بھی برداشت کر سکتے ہیں، مگر جب تمام سیاسی پارٹیوں، سابقہ و موجودہ عہدیداروں، سماجی تنظیموں اور مقامی شخصیات کی تقاریر ختم ہو گئیں، اور بار بار جب ہمارے دوست نمائندگی کے بارے میں پوچھتے تو بتایا جاتا کہ "ہم پر تھوڑا پریشر ہے، کوشش کر رہے ہیں” صبح سے شام ہو گئی، ہال تقریباً خالی ہو گیا مگر نمائندگی دینے پر ابھی تک رضامند نہیں ہوئے، جس کی بنیاد پر پی ٹی ایم کی وفد ہال سے چلی گئی تاکہ ان لوگوں کی پریشانی ختم ہوجائے۔ مگر ہال سے باہر آنے کے بعد انکے جرگے میں ہماری مہمان وفد کے موبائل سب کچھ بند ہے اور ان سے تاحال رابط نہیں ہو پارہا ہے۔
ہمارے 80 ہزار شہیدوں کی بے حرمتی کی گئی۔ صرف گزشتہ چند مہینوں میں بھی تیراہ سے لیکر وزیرستان تک درجنوں پشتون بچوں اور عورتوں کو انتہائی بے دردی سے شہید کر دیا گیا
اور پھر اس حد تک بے حرمتی کی گئی کہ انہیں میڈیا پر دہشتگرد کہا گیا۔ مساجد، مدارس، تعلیمی ادارے، ہسپتال اور گھروں کی بے حرمتی اسی ریاست پاکستان کے زیرِ سایہ ہوتی رہی۔ قومی تحریک پی ٹی ایم پر پابندی لگا دی گئی،
اور آج تحریک کی وفد احتجاج کے طور پر جب ترانے کے لیے کھڑے نہیں ہوئے تو اس کے بدلے میں اس احساس کی بجائے کہ پشتونوں کے خون، آنسو، بچوں اور عورتوں کے احترام کا دلاسہ دیا جائے، بلکہ الٹا تحریک کے دوستوں کے خلاف پروپیگنڈا اور ظلم شروع کر دیا گیا۔تقریر نہ دینا یا مہمان کے حثیت واپس اپنے جگہ تک پہنچنے نہ دینا تو چھوٹی بات ہے۔ ہم نے اپنے مظلوم وطن اور مظلوم پشتونوں کی خاطر جانیں قربان کی ہیں، ہزاروں مصائب برداشت کیے ہیں؛ یہ پروپیگنڈے یا تقاریر و مشکلات بھی برداشت کرتے رہینگے۔
پی ٹی آئی کو جرگہ مبارک ؛ ہمیں خوشی ہوگی اگر اس سے عوام کو کوئی فائدہ پہنچے۔ ہم جو کئی سالوں سے مسلسل اذیتیں برداشت کر رہے ہیں تو اسکا بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہمیں نہ اقتدار کا کوئی گلہ ہے اور نہ وقتی طور پر کسی سے کچھ حاصل کرنے کے لئے اس کو "پریشرائز” کرنے کے لئے مزاحمت کرتے ہیں، بلکہ ہم اپنے پشتونوں کے تکلیف و مسائل کے لئے حقیقی مزاحمت کر رہے ہیں۔
وقت ضرور لگے گا اور طویل مدت انتہائی تکلیف دہ جدوجہد کے لئے تیار ہیں مگر اللہ تعالیٰ کی ذات پر مکمل یقین ہے کہ انشاءاللہ فتح ہماری ہوگی
اس طرح مزید اٹکل کے لیے ہمارے ویو سے ڈیلی رپورٹس میں تشریف لائے
